ائیر بلو کا حادثہ مکمل تحقیقاتی رپورٹ
سول ایوی ایشن اتھارٹی -طیارہ پائلٹ کی غفلت کے باعث حادثے کا شکار ہوا اور ڈیڑھ سو کے قریب قیمتی جانیں ضائع جہاز کی روانگی سے قبل پائلٹ کو بتایا گیا تھا کہ موسم خراب ہے لہذا ایسے حالات میں اڑان ٹھیک نہیں-حادثے سے چند منٹ قبل پائلٹ کو یہ بھی بتایا گیا تھا کہ وہ نو فلائی زون میں پرواز کر رہا ہے۔تفصیل کے مطابق اُس روز موسم خراب تھا اور تیز بارش ہو رہی تھی۔ کراچی سے آنے والی ایئربلیو کی اس پرواز سے قبل دو یا تین جہاز اترے بغیر اسلام آباد کی فضاء سے لوٹ چکے تھے۔طے شدہ اصول کے مطابق ایک ہزار فٹ کے فاصلے سے پائلٹ کو رن وے نظر آنا چاہیے۔ جب وہ اس پوزیشن میں آئے تو انہوں نے کنٹرول ٹاور کو بتایا کہ وہ رن وے کو دیکھ سکتے ہیں۔اس اعلان کے بعد اصولی طور پر جہاز کو تھوڑا سا دائیں مڑ کر رن وے کے برابر پہنچنا چاہیے اور اس کے بعد بائیں ہاتھ گھوم کر چالیس سیکنڈ سے ایک منٹ کے اندر رن وے کو چھو لینا چاہیے۔بارش کے باعث کنٹرول ٹاور کو جہاز دکھائی نہیں دے رہا تھا۔کنٹرول ٹاور نے جہاز کو بتایا کہ آپ کی پوزیشن ٹھیک نہیں لگ رہی۔ پائلٹ نے جواباً کہا کہ مجھے رن وے دکھائی دے رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق پائلٹ نے تمام وارننگ اور طے شدہ طریقہ کار کو نظر انداز کرتے ہوے لینڈنگ کا فیصلہ کیا جس سے بنیادی غلطی ہوئی
During last 70 seconds from crash, despite calls from ATS and the EGPWS sounding 21 times as Terrain ahead including 15 times for pull up (extract of sound and alarms chronology is attached at Appendix-C), the Captain
continued to take the aircraft on its fatal journey. The First Offficer also informed the Captain 4 times about the terrain/Terrain Warnings and asked at least 3 times to pull up. But the Captain did not pull up, nor did he apply the TOGA (Take off Go Around), contrary to the SOPs.
The report concluded that the crash was a case of Controlled Flight into Terrain (CFIT), in which aircrew failed to display superior judgment and professional skills in a self-created unsafe environment.In their pursuit to land in inclement weather, they committed serious violations of procedures and breaches of flying discipline, which put the aircraft in an unsafe condition over dangerous terrain at low altitude.
Complete Report Attached in PDF Format