|
|
|
مسلم لیگ ن نے مطالبہ کیا ہے کہ نئے صوبوں کے لئیے نیشنل کمشن بنایا جائے۔خرم دستگیر کی اسلام آباد ٹونائٹ میں گفتگو
نیشنل کمشن طے کرے کہ صوبے کس بنیاد پر اور کیسے بننے چاہییں۔خرم دستگیر
احساس محرومی کی وجہ سے نئے صوبوں کا مطالبہ سامنے آ رہا ہے۔اویس لغاری
پیپلز پارٹی نے لسانی بنیاد پر سرائیکی صوبے کی بات کر کے آفنسو لانچ کیا ہے۔اویس لغاری
الیکشن نزدیک ہیں اور مسلم ن اور پیپلز پارٹی بد نیتی سے نئے صوبے کی بات کر رہی ہیں۔اویس لغاری
نئے صوبے بننے چاہییں تاکہ لوگوں کو ان کے حقوق مل سکیں۔ اویس لغاری
نئے صوبے بنانے کی گنجائش آئین میں موجود ہے۔شاہ محمود قریشی
نئے صوبے بنانے کی بات سیاسی بنیادوں پر ہو رہی ہے۔ شاہ محمود قریشی
خود جنوبی پنجاب میں بھی سرائیکی اور بہالپور صوبے کی بات ہو رہی ہے۔ شاہ محمود قریشی
جنوبی پنجاب کے کاشتکاروں کی کپاس کوئی نہیں خرید رہا۔ شاہ محمود قریشی
اسلام آباد میں چار جبکہ ڈیرہ غازی خان میں اٹھارہ گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے۔اویس لغاری
نئے صوبے بنانے سے پہلے بہت سے انتظامی امور کا جائزہ لینا ضروری ہے۔شاہ محمود قریشی
نئے صوبوں کی بات پنڈورا باکس ہے اس کا سنجیدگی سے جائزہ لینا ہو گا۔ شاہ محمود قریشی
لوگوں کی آواز دبانے کے لئیے حکومت نئے صوبوں کا شوشہ چھوڑ رہی ہے۔ قادر مگسی
پاکستان میں صوبوں کی تقسیم کرنا ملک کی تقسیم کرنا ہو گا۔ قادر مگسی
چار صوبے چل نہیں رہے تو اور صوبے بنانے سے کیا ہو گا۔ قادر مگسی
ہم سندھ کی جغرافیائی حدود کی حفاظت کے لئیے جانیں بھی دے سکتے ہیں اور خون کی لڑائی بھی لڑ سکتے ہیں۔ قادر مگسی
چھوٹے سائز کا صوبہ انتظامی امور میں بہتری کی گارنٹی نہیں ہے۔خرم دستگیر
اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ نئے صوبے بننے سے لوگوں کو حقوق مل جایں گے۔خرم دستگیر
اس وقت چاروں صوبوں میں گورننس صفر ہو چکی ہے۔ اویس لغاری
نئے صوبے بننے سے پانی تقسیم کا مسئلہ بھی اٹھ کھڑا ہو گا۔ خرم دستگیر
نئے صوبوں کی باؤنڈری لائین اسلام آباد نہیں بلکہ علاقعے کے لوگوں کو طے کرنا ہوں گی۔ خرم دستگیر
ضلعی سطح پر لوکل گورنمٹ کے تحت وسائل تقسیم کئیے جاتے تو احساس محرومی پیدا نہ ہوتا۔اویس لغاری
پیپلز پارٹی صرف پنجاب کی تقسیم چاہتی ہے۔خرم دستگیر
-------------------------------------------------------------------
N A D E E M M A L I K
http://www.nadeemmalik.pk