|
|
|
امن امان قائم کرنے کا آخری حل فوج ہی ہوتی ہے۔بابر غوری کی اسلام آباد ٹونائٹ میں گفتگو
جرائم پیشہ افراد کے خلاف فوج کو کاروائی کرنی چاہئیے۔ بابر غوری
کوئی ایجنڈا یا پلیننگ ہے جس کے تحت کراچی میں خون خرابہ کروایا جا رہا ہے۔بابر غوری
پولیس اور رینجرز اہلکار جرائم پیشہ افراد کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔بابر غوری
جرائم پیشہ افراد کے خلاف کاروائی نہ ہوئی تو لوگ اپنے دفاع میں خود اٹھ کھڑے ہوں گے۔بابر غوری
صوبہ سندھ کی حکومت خود کراچی کے معاملات میں فریق بن چکی ہے۔بابر غوری
سندھ حکومت فوج کو نہیں بلائے گی تو پھر کوئی اور طریقہ نکالنا پڑے گا۔ بابر غوری
ہمیں یقین دہانی کروائی گئی ہے کی جرائم پیشہ افراد کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ بابر غوری
سندھ میں ماضی میں بھی مہاجروں کا قتل عام ہوتا رہا ہے۔ بابر غوری
پنجاب میں کبھی مہاجروں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔ بابر غوری
رحمان ملک کراچی میں امن کو لئیے کوششیں کرتے رہے ہیں لیکن ان کی کوئی نہیں سنتا۔ بابر غوری
کراچی میں امن کی بڑی زمہ داری پیپلز پارٹی پر ہے جو مرکزی اور صوبائی حکومت میں ہے۔ بابر غوری
ایم کیو ایم نے تمام جماعتوں سے بات چیت کے دروازے کھلے رکھے ہوئے ہیں۔ بابر غوری
ہم نے پیپلز پارٹی کے ساتھ چلنے کی کوشش کی لیکن ٹیم ورک نہیں بن سکا۔بابر غوری
پنجاب میں مہاجروں کو پنجابی ہی سمجھا جاتا ہے لیکن سندھ میں ایسا نہیں ہے۔بابر غوری
میں پاکستان میں پیدا ہوا ہوں مجھے نہیں پتہ کہ مہاجر اور دوسری قومیتوں کا کیا فرق ہے۔بابر غوری
کمشنری نظام انگریزوں نے بنایا وہ خود لوکل گورنمنٹ کےنظام پر چل رہے ہیں۔ بابر گوری
کمشنری نظام کے تحت جاگیر دار لوگوں پر اپنی مرضی چلاتے تھے اب یہ دنیا میں ختم ہو چکا ہے۔بابر غوری
کراچی میں امن کے لئیے حکومت کو بھر پور کوشش کرنا ہو گی۔بابر غوری
کراچی میں امن قائم نہ ہوا تو پھر لوگ بدلہ لینے کے لئیے اٹھ کھڑے ہوں گے۔ بابر غوری
-------------------------------------------------------------------
N A D E E M M A L I K
http://www.nadeemmalik.pk