http://www.friendskorner.com/forum/f247/video-islamabad-tonight-14th-march-2011-a-221862/
http://www.zemtv.com/2011/03/14/islamabad-tonight-14th-march-2011/
http://awaztoday.com/playvideo.asp?pageId=13667
Islamabad Tonight – 14th March 2011 |
Khawaja Muhammad Asif PML-N and Mian Manzoor Ahmed Watto in fresh episode of Islamabad Tonight |
ملک میں کسی بڑی تبدیلی کے آنے کا امکان دکھائی نہیں دیتا۔عرفان صدیقی کی اسلام آباد ٹونائت میں گفتگو
موجودہ حکومت تین سال پورے کر چکی ہے جو بیشتر جمہوری ادوار سے زیادہ ہے۔عرفان صدیقی
موجودہ حکومت نے طاقتور میڈیا اور عدلیہ کا اچھی طرح مقابلہ کیا ہے۔عرفان صدیقی
چوہدری نثار نے خود کہا کہ پیپلز پارٹی نے روداری کے نئے کلچر کو فروغ دیا ہے۔منظور وٹو
نئے الیکشن کا اعلان وزیراعظم کرتا ہے اور یہ بات زیر غور نہیں ہے۔منظور وٹو
موجودہ حکومت کسی ادارے کے ساتھ ٹکراو کے راستے پر نہیں چل رہی۔منظور وٹو
سندھ میںپیپلز پارٹی کے عہدیداروں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہڑتال اور احتجاج کروایا۔عرفان صدیقی
پیپلز پارٹی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف سخت الفاظ کا استعمال کیا۔عرفان صدیقی
فیصلہ کن کردار ادا کرنے کے لیے مسلم لیگ ن کو سیاسی درجہ حرارت بڑھانے کی ضرورت ہے۔خواجہ آصف
موجودہ حکومت کے دور میں دوہزار بارہ نہیں آئے گا۔خواجہ آصف
عوام کا حق ہے کہ وہ نئے الیکشن میں نیا سیاسی مینڈیٹ دیں۔خواجہ آصف
موجودہ حکومت نے عوام کو سخت مایوس کیا ہے اور توقعات پر پوری نہیں اتری۔خواجہ آصف
پاکستان میں کوئی جمہوری حکومت اپنی مدت پوری نہیں کر پاتی۔منظور وٹو
آصف زرداری پہلے صدر ہیں جنہوں نے اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو منتقل کئے ہیں۔منظور وٹو
حکومت اس وقت عدلیہ کے ساتھ حالت جنگ میں ہے۔خواجہ آصف
میرے خیال میں حکومت اور اپوزیشن کے ٹیلی فون رابطے ختم ہو جانے چاہییں۔خواجہ آصف
پارلیمنٹ کو ایگزیکٹو نے یرغمال بنایا ہوا ہے۔خواجہ آصف
ملک میں مہنگائی کو کنٹرول کرنا وفاق کے علاوہ صوبائی حکومتوں کی بھی زمہ داری ہے۔منظور وٹو
فوج بہت توانا ادارہ ہے ۔عرفان صدیقی
کسی سیاسی جماعت کی فوج کے بجٹ میں دخل دینے کی جرات نہیں ہے۔عرفان صدیقی
مسلم لیگ ن فوج اور عدلیہ سے دہشت گردی اورسیاسی مقدمات پر مشورہ چاہتی ہے۔عرفان صدیقی
فوج اور عدلیہ سے مشورہ کرنا آئین کے خلاف ہے۔منظور وٹو
فوج اور عدلیہ سیاسی معاملات میں خود ہی شامل نہیں ہوں گے۔منظور وٹو
اپوزیشن کا کام سیاسی گرما گرمی اور حکومت کا کام اعتدال پیدا کرنا ہوتا ہے۔عرفان صدیقی
سپریم کورٹ کے فیصلے پر احتجاج پیپلز پارٹی کے کو چیرمین کی طرف سے ہوتا تو پھر پورے پاکستان میں ہوتا۔منظور وٹو
ملک میں کوئی لانگ مارچ نہیں ہو گا کیونکہ لوگ جانتے ہیں کہ ان کا نتیجہ کیا ہوتا ہے۔منظور وٹو
پاکستان کے موجودہ حالات کسی قسم کی احتجاجی سیاست کی اجازت نہیں دیتے۔عرفان صدیقی
ضروری نہیں کہ نئے الیکشن ہونے سے ملک میں نظام تبدیل ہو جائے۔عرفان صدیقی
-------------------------------------------------------------------
N A D E E M M A L I K
http://www.nadeemmalik.pk