Search & Rescue Operation at Gayari Sector of Siachen
سیاچن کے گیاری سیکٹر میں برفانی تودے تلے دبے ایک سو انتالیس افراد کی تلاش کا کام خراب موسم کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوا ہے-حادثہ کے قریب موسم شدید خراب ہے اور اطلاعات کے مطابق وہاں پر برف باری بھی شروع ہوگئی ہے جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔موسم کی وجہ سے کوئی بھی پرواز سکردو میں نہیں اُتر رہی ہے۔ بی بی سی کے نامہ نگار شہزاد ملک کا کہنا ہے کہ سکیورٹی ذرائع کے مطابق امدادی کاموں میں حصہ لینے کے لیے امریکہ کی آٹھ رکنی ٹیم جو اتوار کو پاکستان پہنچی تھی، خراب موسم کی وجہ سے جائے حادثہ پر نہیں پہنچ سکی ہے۔امدادی آپریشن میں مدد کرنے کے لیے سوئٹزرلینڈ سے تین ماہرین پر مشتمل ٹیم جبکہ جرمنی سے آفات سے نمٹنے کے ماہرین پر مشتمل چھ رکنی ٹیم ضروری سازوسامان سمیت پاکستان پہنچ رہی ہے۔دو سو چھیاسی فوجی اور ساٹھ شہری بلڈوزروں اور کھدائی کرنے والی مشینری کی مدد سے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ فوج کے مطابق اب تک ان افراد نے چالیس فٹ طویل، تیس فٹ چوڑا اور دس فٹ گہرے حصے کی تلاشی کا عمل مکمل کر لیا ہے۔سّتر سے اسّی فٹ اونچا اور ایک مربع کلومیٹر طویل برفانی تودے نے سنیچر کی صبح ناردرن لائٹ انفنٹری کے صدر دفتر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا اور اس کی زد میں آ کر ایک سو اٹھائیس فوجیوں سمیت ایک سو انتالیس افراد برف تلے دب گئے تھے۔فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ نے سنیچر کو ایک فہرست جاری کی تھی جس کے مطابق اس برفانی تودے کے نیچے دبے ہوئے افراد کی تعداد ایک سو پینتس تھی جن میں ایک سو چوبیس فوجی اور گیارہ سویلین شامل تھے۔ تاہم اب عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ دبے ہوئے افراد میں 128 فوجی شامل ہیں۔بی بی سی
سیاچن کے گیاری سیکٹر میں برفانی تودے تلے دبے ایک سو انتالیس افراد کی تلاش کا کام خراب موسم کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوا ہے-حادثہ کے قریب موسم شدید خراب ہے اور اطلاعات کے مطابق وہاں پر برف باری بھی شروع ہوگئی ہے جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔موسم کی وجہ سے کوئی بھی پرواز سکردو میں نہیں اُتر رہی ہے۔ بی بی سی کے نامہ نگار شہزاد ملک کا کہنا ہے کہ سکیورٹی ذرائع کے مطابق امدادی کاموں میں حصہ لینے کے لیے امریکہ کی آٹھ رکنی ٹیم جو اتوار کو پاکستان پہنچی تھی، خراب موسم کی وجہ سے جائے حادثہ پر نہیں پہنچ سکی ہے۔امدادی آپریشن میں مدد کرنے کے لیے سوئٹزرلینڈ سے تین ماہرین پر مشتمل ٹیم جبکہ جرمنی سے آفات سے نمٹنے کے ماہرین پر مشتمل چھ رکنی ٹیم ضروری سازوسامان سمیت پاکستان پہنچ رہی ہے۔دو سو چھیاسی فوجی اور ساٹھ شہری بلڈوزروں اور کھدائی کرنے والی مشینری کی مدد سے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ فوج کے مطابق اب تک ان افراد نے چالیس فٹ طویل، تیس فٹ چوڑا اور دس فٹ گہرے حصے کی تلاشی کا عمل مکمل کر لیا ہے۔سّتر سے اسّی فٹ اونچا اور ایک مربع کلومیٹر طویل برفانی تودے نے سنیچر کی صبح ناردرن لائٹ انفنٹری کے صدر دفتر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا اور اس کی زد میں آ کر ایک سو اٹھائیس فوجیوں سمیت ایک سو انتالیس افراد برف تلے دب گئے تھے۔فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ نے سنیچر کو ایک فہرست جاری کی تھی جس کے مطابق اس برفانی تودے کے نیچے دبے ہوئے افراد کی تعداد ایک سو پینتس تھی جن میں ایک سو چوبیس فوجی اور گیارہ سویلین شامل تھے۔ تاہم اب عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ دبے ہوئے افراد میں 128 فوجی شامل ہیں۔بی بی سی
Search & Rescue at Siachen's Gayari Sector (9 photos)
ISPR Released Pictures of Search & Rescue Operation at Gayari Sector of Siachen
سیاچن کے گیاری سیکٹر میں برفانی تودے تلے دبے ایک سو انتالیس افراد کی تلاش کا کام خراب موسم کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوا ہے-حادثہ کے قریب موسم شدید خراب ہے اور اطلاعات کے مطابق وہاں پر برف باری بھی شروع ہوگئی ہے جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔موسم کی وجہ سے کوئی بھی پرواز سکردو میں نہیں اُتر رہی ہے۔ بی بی سی کے نامہ نگار شہزاد ملک کا کہنا ہے کہ سکیورٹی ذرائع کے مطابق امدادی ...کاموں میں حصہ لینے کے لیے امریکہ کی آٹھ رکنی ٹیم جو اتوار کو پاکستان پہنچی تھی، خراب موسم کی وجہ سے جائے حادثہ پر نہیں پہنچ سکی ہے۔امدادی آپریشن میں مدد کرنے کے لیے سوئٹزرلینڈ سے تین ماہرین پر مشتمل ٹیم جبکہ جرمنی سے آفات سے نمٹنے کے ماہرین پر مشتمل چھ رکنی ٹیم ضروری سازوسامان سمیت پاکستان پہنچ رہی ہے۔دو سو چھیاسی فوجی اور ساٹھ شہری بلڈوزروں اور کھدائی کرنے والی مشینری کی مدد سے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ فوج کے مطابق اب تک ان افراد نے چالیس فٹ طویل، تیس فٹ چوڑا اور دس فٹ گہرے حصے کی تلاشی کا عمل مکمل کر لیا ہے۔سّتر سے اسّی فٹ اونچا اور ایک مربع کلومیٹر طویل برفانی تودے نے سنیچر کی صبح ناردرن لائٹ انفنٹری کے صدر دفتر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا اور اس کی زد میں آ کر ایک سو اٹھائیس فوجیوں سمیت ایک سو انتالیس افراد برف تلے دب گئے تھے۔فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ نے سنیچر کو ایک فہرست جاری کی تھی جس کے مطابق اس برفانی تودے کے نیچے دبے ہوئے افراد کی تعداد ایک سو پینتس تھی جن میں ایک سو چوبیس فوجی اور گیارہ سویلین شامل تھے۔ تاہم اب عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ دبے ہوئے افراد میں 128 فوجی شامل ہیں۔بی بی سی
----------------------------------
سیاچن کے گیاری سیکٹر میں برفانی تودے تلے دبے ایک سو انتالیس افراد کی تلاش کا کام خراب موسم کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوا ہے-حادثہ کے قریب موسم شدید خراب ہے اور اطلاعات کے مطابق وہاں پر برف باری بھی شروع ہوگئی ہے جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔موسم کی وجہ سے کوئی بھی پرواز سکردو میں نہیں اُتر رہی ہے۔ بی بی سی کے نامہ نگار شہزاد ملک کا کہنا ہے کہ سکیورٹی ذرائع کے مطابق امدادی ...کاموں میں حصہ لینے کے لیے امریکہ کی آٹھ رکنی ٹیم جو اتوار کو پاکستان پہنچی تھی، خراب موسم کی وجہ سے جائے حادثہ پر نہیں پہنچ سکی ہے۔امدادی آپریشن میں مدد کرنے کے لیے سوئٹزرلینڈ سے تین ماہرین پر مشتمل ٹیم جبکہ جرمنی سے آفات سے نمٹنے کے ماہرین پر مشتمل چھ رکنی ٹیم ضروری سازوسامان سمیت پاکستان پہنچ رہی ہے۔دو سو چھیاسی فوجی اور ساٹھ شہری بلڈوزروں اور کھدائی کرنے والی مشینری کی مدد سے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ فوج کے مطابق اب تک ان افراد نے چالیس فٹ طویل، تیس فٹ چوڑا اور دس فٹ گہرے حصے کی تلاشی کا عمل مکمل کر لیا ہے۔سّتر سے اسّی فٹ اونچا اور ایک مربع کلومیٹر طویل برفانی تودے نے سنیچر کی صبح ناردرن لائٹ انفنٹری کے صدر دفتر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا اور اس کی زد میں آ کر ایک سو اٹھائیس فوجیوں سمیت ایک سو انتالیس افراد برف تلے دب گئے تھے۔فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ نے سنیچر کو ایک فہرست جاری کی تھی جس کے مطابق اس برفانی تودے کے نیچے دبے ہوئے افراد کی تعداد ایک سو پینتس تھی جن میں ایک سو چوبیس فوجی اور گیارہ سویلین شامل تھے۔ تاہم اب عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ دبے ہوئے افراد میں 128 فوجی شامل ہیں۔بی بی سی
----------------------------------