پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان اختلافات آزاد کشمیر کی سیٹوں کی وجہ سے ہوئے۔امتیاز صفدر وڑائچ کی اسلام آباد ٹونائٹ میں گفتگو
ایم کیو ایم نے آزاد کشمیر کی سیٹوں کے مسئلے پر اوور ری ایکٹ کیا ہے۔ امتیاز صفدر وڑائچ
ہماری پوری کوشش ہو گی کہ ایم کیو ایم حکومت میں واپس آ جائے۔ امتیاز صفدروڑائچ
اس دفعہ حکومت سے علحیدگی کا فیصلہ حتمی ہے۔ رشید گوڈل
ایم کیو ایم کے سخت روئیے سے لگتا ہے کہ اب وہ دوبارہ حکومت میں شامل نہیں ہوں گے۔ سعد رفیق
ایم کیو ایم کے حکومت سے علحیدگی کے فیصلے ویل کم کیا جانا چاہئیے۔سعد رفیق
ہم سیاست دان تمام اختلافات کے باوجود آپس میں رابطے ختم نہیں کرتے۔سعد رفیق
پیپلز پارٹی کی طرف سے زوالفقار مرزا کو وزیراعلی لگانے کوئی اشارہ نہیں ملا۔ نزیر لغاری
پیپلز پارٹی نے سندھ میں کچھ ضروری کام کرنے کے لئیے جان کر ایم کیو ایم کو علحیدہ کیا۔نزیر لغاری
ایم کیو ایم اپنے فیصلے پر قائم رہی تو پیپلز پارٹی وہ کام کرے گی۔ نزیر لغاری
ہم سندھ میں کچھ انتظامی امور کے کام کرنا چاہتے ہیں لیکن ایم کیو ایم کو نکال کر نہیں۔ امتیاز صفدر وڑائچ
مسلم لیگ ن پنجاب کی آٹھ میں سے صرف تین سیٹیں جیت پائی ہے۔ امتیاز صفدر وڑائچ
آزاد کشمیر کی ایک سیٹ چھوڑنے کے لئیے پیپلز پارٹی نے ہم پر دباؤ ڈالا اور دھمکی دی۔ رشید گوڈل
ایم کیو ایم کی حکومت سے علحیدگی کے بعد رویہ بہت سنجیدہ ہے۔ نزیر لغاری
پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم میز پر بیٹھ کر سیٹوں کا فیصلہ کر رہے تھے تو پھر لوگ کیوں ووٹ ڈالنے جاتے ہیں۔نزیر لغاری
ایم کیو ایم اور ن لیگ آپس میں مل سکتے ہیں سیاست میں کچھ بھی ممکن ہے۔ نزیر لغاری
ایم کیو ایم کے کسی جماعت سے اتحاد کرنے سے ان کے ووٹ بینک پر اثر نہیں پڑتا۔ نزیر لغاری
ابھی تک ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن کے درمیان کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔رشید گوڈل
-------------------------------------------------------------------
N A D E E M M A L I K
http://www.nadeemmalik.pk