Nadeem Malik

Friday, February 27, 2009

ZARDARI CALLS MINISTERS IMPOTENT


صدرزرداری وزراء کو چڑیل اور نا مرد جیسے القابات سے پکارتے ہیں


(القمرآن لائن )

امریکہ کے ایک ممتاز جریدے نے دعوی کیا ہے کہ پاکستانی صدر آصف علی زرداری کا کابینہ کے اراکین کے ساتھ رویہ انتہائی ترش ،کرخت اور غیر مہذب ہے ۔ وہ کابینہ کے بیشتر اراکین کو  چڑیل ، ڈائن ،خصی اور نامرد جیسے القابات سے پکارتے ہیں۔ آصف علی زرداری کے ترش رویے کے باعث ان کے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی سمیت کابینہ کے متعدد اراکین کے ساتھ اختلافات بڑھ گئے ہیں۔

 امریکی اخبار  وال سٹریٹ جرنل  نے اپنی ایک رپورٹ میں پاکستان کے اعلی حکام اور سینیٹرز کے حوالے سے لکھا ہے کہ آصف علی زرداری کا کابینہ کے اراکین کے ساتھ لب و لہجہ انتہائی  ترش ، کرخت اور غیر مہذب ہوتا ہے۔ بیشتر اجلاسوں میں وہ کابینہ کے اراکین کو ڈائن ، چڑیل ، خصی اور نامرد جیسے القابات سے پکارتے ہیں ۔

جنوری کے وسط میں ایک اجلاس میں آصف علی زرداری نے بین الصوبائی رابطے کے وفاقی وزیر اور سینیٹر رضا ربانی کو اس وقت  خصی  کہہ کر پکارا، جب انہوں نے  مشاورتی اجلاس  میں سینٹ کے انتخابات کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ڈیل بارے دو مرتبہ اعتراض کیا ، اعتراض پر آصف علی زرداری نے رضا ربانی کو کہا  آپ کی زبان پر ہمیشہ نہیں ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ تمہارا کوئی بچہ نہیں ہے ۔

 اخبار کے مطابق آصف علی زرداری کے ان الفاظ کے کئی عینی شاہدین ہیں ۔ اخبار کے مطابق ایک اور اجلاس میں انہوں نے کابینہ کی ایک اہم وزیر کو  ڈائن اور چڑیل کہا۔ جبکہ کئی دوسرے وزرا کو انہوں نے Shut up ( منہ بند کرو) یاان کی غلطیوں پر انہیں غیر مہذب الفاظ سے پکارا ۔

وسط جنوری کے اجلاس میں شریک ایک اور سینیٹر نے بتایا کہ آپ صدر کے پاس جائیں تو وہاں اپنی توئین کے علاوہ کچھ نہیں ملے گا ۔

اخبار کے مطابق اعلی حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ صدر آصف علی زرداری کے اس ترش ، غیر شائستہ اور غیر مہذب رویے کی وجہ سے بیشتر وزرا خود کو ایوان سے صدر سے دور رکھتے ہیں ۔

اخبار کے مطابق یہی وجہ ہے کہ آصف علی زرداری کے ارد گرد وزراء کے بجائے محض چند مشیر ہیں، جو غیر منتخب ہیں یا ان کے خاندان سے ہیں یا وہ انہیں اپنی قید کے د وران سے جانتے ہیں حتی کہ حکومت میں شامل لوگ خود بھی یہ نہیں جانتے کہ حکومت کون چلا رہاہے ۔ آصف علی زرداری نے ذاتی دلچسپی کے باعث ڈاکٹر عاصم حسین جو کراچی میں ایک ہسپتال چلا رہے ہیں کو وزارت پٹرولیم میں حکومت کا مشیر مقرر کر رکھا ہے جس کا اس حوالے سے کوئی تاریخی پس منظر نہیں۔

 اخبار کے مطابق جب سے آصف علی زرداری نے صدارتی عہدہ سنبھالا ہے مختلف اوقات میں مختلف امور پر ان کے حکومتی عہدیداروں ، وزیراعظم سیکرٹریٹ اور ملک کے دفاعی اداروں کے عہدیداروں کے بیانات میں تضادات سامنے آئے ہیں ۔ اخبار نے ایک اعلیٰ حکومتی عہدیدار کے حوالے سے لکھا ہے کہ آصف علی زرداری شروع میں سوات میں نفاذ شریعت کے شدید مخالف تھے تاہم جب فوج کی مشکلات کے باعث انہیں اس کا کوئی اور حل نظر نہ آیا تو انہوں نے اس کے حق میں فیصلہ دیا۔

 وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے ایک مشیر نے اخبار کو بتایا کہ وزیراعظم آصف علی زرداری کے رویے اور کردار سے انتہائی پریشان ہیں ۔ وزیراعظم چاہتے ہیں کہ صدر اپنے اختیارات کے حوالے سے وہ وعدے پورے کریں جو انہو ںنے صدر منتخب ہونے سے قبل کئے تھے

 اخبار کے مطابق پاکستان کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی ایک اعلیٰ پیشہ ور سپاہی ہیں ۔ ان کی اس وقت تمام تر توجہ عوام کو دہشت گردی سے محفوظ کرنا ہے۔ ان کے ایک قریبی ساتھی نے بتایا کہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کی ذاتی خواہش ہے کہ وہ فوج کو سیاسی امور سے مکمل دور رکھیں ۔ سروسز میں ملکی حالات کے پیش نظر اس حوالے سے انتہائی صبرو تحمل سے کام لیا جارہا ہے۔

 اخبار نے لکھا ہے کہ نومبر میں آصف علی زرداری نے اعلان کیا تھا کہ وہ ملک کے دفاع میں ایٹمی حملے میں پہل نہیں کریں گے تاہم پاکستانی افواج ملک کے دفاع کیلئے ایٹمی حملے میں پہل کرنے کے خواہاں ہیں ۔ مسلح افواج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے انہیں واضح طور پر کہا کہ یہ دفاعی معاملہ ہے اور ایٹمی حملے کے حوالے سے پاک فوج کی پالیسی نا قابل واپسی ہے ۔جس کے باعث آصف علی زرداری کو اس حوالے سے اپنا بیان واپس لینا پڑا ۔

 اخبار نے ممبئی حملوں بار ے صدر اور وزیراعظم کے متضاد بیانات کا بھی حوالہ دیا ہے ۔

اخبار کے مطابق اس سلسلے میں آصف علی زرداری سے انٹرویو لینے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے وقت دینے سے انکار کر دیا تاہم ان کے ترجمان فرحت اللہ بابر سے جب اس سلسلے میں بات چیت کی گئی تو انہوں نے صدر کے ترش اور غیر شائستہ رویے کی تردید کی اور کہاکہ صدر آصف علی زرداری جن لوگوں سے ملتے ہیں دوستانہ انداز سے ملتے ہیں وہ اس دوران دوستانہ ماحول میں جو گفتگو کرتے ہیں لوگ اسے غیر مہذب تصور کرتے ہیں۔ ایسے الزامات مخالف لوگ لگاتے ہیں ۔ آصف علی زرداری کی پالیسی معاف کرنے کی ہے تاہم ماضی کو وہ بھولنا نہیں چاہتے ۔


 
 
-----------------------------------------------------------
N A D E E M   M A L I K
Director Programme
AAJ TV
ISLAMABAD
00-92-321-5117511

nadeem.malik@hotmail.com 




Invite your mail contacts to join your friends list with Windows Live Spaces. It's easy! Try it!

NADEEM MALIK LIVE

NADEEM MALIK LIVE

Nadeem Malik Live is the flagship current affairs programme of Pakistan. The programme gives independent news analysis of the key events shaping future of Pakistan. A fast paced, well rounded programme covers almost every aspect, which should be a core element of a current affairs programme. Discussion with the most influential personalities in the federal capital and other leading lights of the country provides something to audience to help them come out with their own hard hitting opinions.

http://youtube.com/NadeemMalikLive